Umrah Advance Booking

  • اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا عمرہ سیزن شروع ہونے سے پہلے ایڈوانس عمرہ بکنگ کروا لینی چاھیئے۔ سننے کو ملتا ہے کہ ایڈوانس بکنگ سے ٹکٹ اور پیکج سستے مل جاتے ہیں۔
  • سالہاسال کے تجربے سے یہ اخذ ہوا ہے کہ سیزن شروع ہونے سے پہلے ایڈوانس بکنگ اکثر نقصاندہ ہوتی ہے۔ جس کی چند وجوہات ہیں۔
  • اول یہ کہ جب عمرہ سیزن جو کہ محرم الحرام سے شروع ہوتا ہے تو سعودی حکومت نئی عمرہ پالیسی کا اعلان کرتی ہے تو قوانین میں ایسی تبدیلیاں کر دیتی ہے جو کہ غیر متوقع ہوتی ہیں جن سے حاجی براہ راست متاثر ہوتا ہے۔ جس کی سب سے بڑی مثال پچھلے چند سالوں سے دوبارہ عمرہ کرنے پر لگی دو ہزار ریال کی اضافی فیس ہے۔
  • دوسرا یہ کہ جب تک عمرہ ویزہ شروع نہیں ہوتا اس وقت تک ٹکٹ کا ریٹ سسٹم پر کم آرہا ہوتا ہے۔ جس کی سب سے بڑی وجہ عمرہ سیزن کا آف ہونا ہے۔ ایسی تاریخیں جن میں ائیر لائینز کو معلوم ہوتا ہے کہ کہ سیزن کے ابتدائی دنوں میں فلائیٹس خالی جا سکتی ہیں ان تاریخوں میں ریٹس کم رکھتی ہیں اور وہ تاریخیں Riskable ہوتی ہیں ان تاریخوں میں ٹکٹ خریدنا جوا کھیلنے کے مترادف ہوتا ہے۔ اگر تو ویزا وقت مقررہ پر لگنا شروع ہو جائے تو یہ خریدا ہوا ٹکٹ کافی سستا پڑتا ہے اور اگر ویزہ میں تاخیر ہو تو یہی ٹکٹ بہت زیادہ نقصان کا باعث بنتا ہے۔ جونہی عمرہ ویزہ کا آغاز ہوتا ہے تو ائیر لائینز وہی ریٹ دس سے بیس ہزار روپے مہنگا کر دیتی ہیں۔ یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ عمرہ ویزہ یکم محرمالحرام سے شروع ہو گا یا مہینے کے وسط یا آخر سے۔ اس غیر یقینی کی صورت حال میں اگر ہم نے مہینے کے شروع کا ٹکٹ خریدا ہوا ہے اور روانگی مہینے کے وسط میں ممکن ہوئی تو ہماری ٹکٹ ضائع ہو گی۔ جو کہ اگر ریفنڈ ایبل ہوئی تو کم سے کم 12000روپے اور نان ریفنڈ ایبل ہونے کی صورت میں پوری ٹکٹ ضائع ہو گی۔
  • تیسرا یہ کہ سعودی حکومت عمرہ ویزہ فیس ٹرانسپورٹ اور رھائیش پر کوئی نیا ٹیکس عائید کر دیتی ہے تو اس سے پیکج کا ریٹ بھڑ جاتا ہے اور ایڈوانس بکنگ پیکج ایک مخصوص رقم میں بک کیا ہوتا ہے اور رقم کا بڑھنا تکرار کا باعث بنتا ہے۔ اوپر بیان کی گئی وجوہات کی بنا پر اگر کسی نے ایڈوانس بکنگ کروا رکھی ہو اور فیملی کا کوئی ایک فرد بھی متاثر ہوتا ہے تو پوری فیملی کا پروگرام متاثر ہو جا تا ہے۔
  • بوچھا جاتا ہے کہ مختلف ٹریول ایجنسیوں نے فیس بک اور دوسرے سوشل نیٹ ورکس پر ایڈوانس بکنگ کے پیکجز نکالے ہوتے ہیں تو وہ لوگ کس طرح سے یہ پیکجز دے رہے ہیں۔
  • جن لوگوں نے یہ پیکجز نکالے ہوتے ہیں وہ پچھلے سال کے ریٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے پیکجز نکالتے ہیں۔ نئے عمرہ قوانین ٹکٹ کے ریٹ میں اتار چڑھاؤ اور نئے ٹیکسز کا اطلاق ریٹ میں کمی بیشی کا باعث بنتا ہے۔ جس کی بنا پر ٹریول ایجنٹ اور کلائینٹ کے درمیان تکرار یا جھگڑے کا اندیشہ ہو سکتا ہے۔
  • کیا ایڈوانس بکنگ کروانا ہر لحاظ سے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے?
  • جی نہیں جب سیزن کے آغاز پر عمرہ ویزہ لگنا شروع ہو جائیں تو اس وقت ایڈوانس بکنگ میں کوئی حرج نہیں۔ کیونکہ اس وقت تک جو بھی تبدیلیاں متوقع ہوتی ہیں سامنے آجاتی ہیں۔ اس کے بعد پورا سیزن بشمول رمضان المبارک ایڈوانس بکنگ کروا سکتے ہیں۔
  • ایڈوانس بکنگ سے کیا مراد ہے؟
  • ایڈوانس بکنگ سے مراد اپنے پروگرام کی متوقع یا مقررہ تاریخ کے مطابق ائر ٹکٹ کا خریدنا ہے۔ یعنی اگر آپ نے عمرہ کا ارادہ کیا ہے تو آپ اپنی مصروفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے روانگی کی تاریخ کا انتخاب کریں کے اور اس تاریخ کے مطابق ٹکٹ خرید لیں گے۔ ایڈوابس ٹکٹ خریدنے سے یہ فائدہ ہوگا کہ آپ کو اپنے پروگرام کی مقررہ تاریخ کے مطابق سیٹ مل جائے گی اور جس ریٹ میں ٹکٹ خریدا ہو گا وہ ریٹ بھی فکس ہو جائے گا کیوں کہ اگر آپ اپنی مقررہ تاریخ سے ذرا پہلے ٹکٹ خریدیں گے تو اس کے دو نقصان ہوں گے سیٹ نہیں ملے کی یا پھر ٹکٹ مہنگا ہوچکا ہو گا۔
  • ایک اور سوال ذہن میں آتا ہے کہ ٹکٹ پہلے خریدیں یا ویزہ پہلے لگوائیں ۔
  • اس سوال کے جواب میں ہمارے تجرپے کے مطابق پہلے ٹکٹ خریدیں ویزہ بعد میں لگوائیں جس کا فائدہ پروگرام کے مطابق سیٹ اور ٹکٹ کا مناسب ریٹ میں ملنا ہے۔
  • ایک اشکال ذہن میں آتا ہے کہ اگر ویزہ ٹکٹ کی مقررہ تاریخ تک نہ لگ سکا تو اس صورت میں کیا ہو گا
  • اگر ٹریول ایجنٹ اپنے کام میں تجربہ رکھتا ہے تو اس کا امکان بہت ہی کم ہوتا ہے کہ ویزہ وقت پر نہ لگے عمومًا 99 فیصد ویزے مقررہ وقت سے پہلے لگ جاتے ہیں۔

Was this article helpful?
Book Umrah Package

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *